پریس ریلیز-آئی ایس ایس آئی اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروسز نے باہمی تعاون پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔

52

پریس ریلیز

آئی ایس ایس آئی اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروسز نے باہمی تعاون پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔

انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروسز نے باہمی تعاون کے لیے مفاہمت کی ایک جامع یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ اس شراکت داری کا مقصد پاکستان میں اہم فیصلہ سازوں اور پالیسی سازوں کو تحقیق پر مبنی معتبر تجزیہ فراہم کرنے میں باہمی تعاون کی کوششوں کو بڑھانا ہے۔

ایم او یو پر سفیر سہیل محمود، ڈائریکٹر جنرل، آئی ایس ایس آئی اور جناب محمد راشد مفضول ذکا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروسز نے دستخط کیے۔ تقریب میں دونوں اداروں کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی۔

اس شراکت داری کے فریم ورک کے اندر، آئی ایس ایس آئی اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروسز، پارلیمانی امور، قانون سازی، گورننس، پالیسی سازی کے عمل، خارجہ امور، موسمیاتی تبدیلی، صحت عامہ، پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز)، نیشنل ایکشن جیسے مختلف شعبوں پر مل کر کام کریں گے۔ دونوں اداروں کی صلاحیتوں کو یکجا کر کے، شراکت داری کا مقصد پاکستان میں گورننس اور پالیسی سازی کے حوالے سے گفتگو میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔

اس مفاہمت نامے کے تحت تصور کردہ تعاون سے علم کے اشتراک اور مشترکہ تحقیقی اقدامات کی سہولت کی توقع ہے جو کہ اہم قومی مسائل پر باخبر بصیرت کے ساتھ پالیسی سازوں کو بااختیار بنانے میں مدد کریں گے۔ دونوں اداروں کا مقصد نوجوانوں پر مشتمل مکالمے کو فروغ دے کر اور پالیسی کے عمل میں اپنی آواز کو بڑھا کر نیکسٹ جنریشن کو مزید گہرائی سے شامل کرنا ہے۔

مفاہمت نامے پر دستخط سے آئی ایس ایس آئی کی قومی ہم منصبوں، خاص طور پر تحقیقی اداروں تک رسائی میں مزید اضافہ ہوتا ہے جن میں مہارت کے مخصوص شعبے شامل ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں آئی ایس ایس آئی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز اور کمیشن آن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ ان دی ساؤتھ (کامسیٹس) کے ساتھ مفاہمت نامے بھی کیے ہیں