پریس ریلیز -آئی ایس ایس آئی نے سارک کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ”جنوبی ایشیا میں علاقائی تعاون کے امکانات اور چیلنجز” کے موضوع پر ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا ۔

640

پریس ریلیز

آئی ایس ایس آئی نے سارک کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ”جنوبی ایشیا میں علاقائی تعاون کے امکانات اور چیلنجز” کے موضوع پر ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا ۔

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز، اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے انڈیا اسٹڈی سینٹر نے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کے سیکریٹری جنرل سفیر غلام سرور کے ساتھ “جنوبی ایشیا میں علاقائی تعاون کے امکانات اور چیلنجز” کے عنوان سے ایک گول میز کانفرنس کا اہتمام کیا۔ تقریب میں اسلام آباد میں قائم مختلف تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیوں کے ماہرین تعلیم، سفارت کاروں، پریکٹیشنرز اور محققین نے شرکت کی۔

ڈی جی آئی ایس ایس آئی ایمبیسیڈر سہیل محمود نے خیرمقدمی کلمات ادا کئے۔

گول میز کانفرنس کے دوران شرکاء نے خطے کے لیے سارک کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ واضح رہے کہ سارک عوام پر مبنی تنظیم ہے۔ اس نے رکن ممالک کو درپیش بے شمار مشترکہ چیلنجوں جیسے خوراک کی عدم تحفظ، بڑھتی ہوئی آبادی، قدرتی آفات، اور علاقائی تجارت اور رابطوں کی کمی سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ فی الحال، دیگر چیزوں کے علاوہ، تنظیم ایک ‘سارک یوتھ چارٹر’ کا تصور کرتی ہے، جس سے رکن ممالک کے نوجوانوں کے درمیان ثقافتی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

شرکاء نے سارک کے فیصلوں پر عمل درآمد کو بہتر بنانے کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی۔ اقتصادی تعاون اور تجارت کو مضبوط بنانا؛ اور علاقائی انضمام اور روابط کو گہرا کرنا۔ شرکاء نے سارک کی جانب سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا اور سارک کے عمل کو بحال کرنے کے طریقے تجویز کیے تاکہ اسے علاقائی تعاون کا ایک قابل عمل پلیٹ فارم بنایا جا سکے۔ دیرینہ تنازعات کو حل کرنے اور دو طرفہ تناؤ کو کم کرنے کی ضرورت پر شرکاء نے علاقائی تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے ذریعے زور دیا۔

چیئرمین بورڈ آف گورنرز، آئی ایس ایس آئی سفیر خالد محمود نے اختتامی کلمات کہے۔