پریس ریلیز: آئی ایس ایس آئی نے پاک چین سفارتی تعلقات کی 74 ویں سالگرہ منائی

144
پریس ریلیز
آئی ایس ایس آئی نے پاک چین سفارتی تعلقات کی 74 ویں سالگرہ منائی
 مئی 21, 2025

انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر (سی پی ایس سی) نے پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 74 ویں سالگرہ منانے کے لیے ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا۔ پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے کے قونصلر مسٹر وانگ شینگ جی نے تقریب میں شرکت کی اور چینی سفارت خانے کی جانب سے اپنے تاثرات پیش کیے۔ تقریب سے پاکستان کی سابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خالد نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر اپنے ریمارکس میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی کے سفیر سہیل محمود نے پاک چین تعلقات کی پائیدار مضبوطی اور اسٹریٹجک گہرائی پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے “بین الریاستی تعلقات کا ماڈل” قرار دیا جس کی جڑیں سٹریٹجک باہمی اعتماد، باہمی احترام اور غیر متزلزل باہمی تعاون پر مبنی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ قائم رہنے والا رشتہ وقت کی کسوٹی پر پورا اترا ہے اور ایک آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ میں تبدیل ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت نے اس حقیقت کو تقویت دی ہے کہ پاک چین تعلقات خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک عنصر رہے ہیں۔ سفیر سہیل محمود نے علاقائی رابطوں، ترقی اور عوام سے عوام کے روابط سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ دوستی آئندہ برسوں میں بھی پروان چڑھتی رہے گی۔

پاکستان میں چینی سفارتخانے کے قونصلر مسٹر وانگ شینگ جی نے چین پاکستان تعلقات کی پائیدار مضبوطی اور نکھار پر روشنی ڈالی، جو وقت کی کسوٹی اور علاقائی چیلنجوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے علاقائی امن، استحکام اور ترقی کے لیے چین کے مسلسل عزم پر زور دیا اور مزید کہا کہ چین پاکستان اور علاقائی شراکت داروں کے ساتھ رابطے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے خطے کے پرامن اور خوشحال مستقبل کے مشترکہ وژن کی تصدیق کرتے ہوئے CPEC کے ذریعے ٹھوس فوائد کی فراہمی کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

سفیر تہمینہ جنجوعہ نے کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر پاکستانی اور چینی مشنز کے درمیان مثالی ہم آہنگی کا ذکر کیا۔ اس نے اس رشتے کو “آہنی بھائیوں اور فولادی بہنوں” میں سے ایک کے طور پر بیان کیا، جس میں باہمی اعتماد، بنیادی مسائل پر غیر متزلزل حمایت، اور مشترکہ پیش رفت ہے۔ سفیر تہمینہ جنجوعہ نے چین کی شاندار ترقی کی تعریف کی اور اس وقت آزمائی ہوئی شراکت داری کے لیے پاکستان کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کیا۔

سفیر مسعود خالد نے پاک چین تعلقات کو بین ریاستی تعاون کا نمونہ قرار دیا، جس کی جڑیں باہمی احترام، عدم مداخلت اور علاقائی امن و ترقی کے لیے مشترکہ وژن پر مبنی ہیں۔ قراقرم ہائی وے کی تعمیر جیسے تاریخی سنگ میلوں کا سراغ لگاتے ہوئے، انہوں نے دونوں اطراف کی بصیرت قیادت پر زور دیا جس نے آج کی جامع اور کثیر جہتی شراکت داری کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے ایک ایسے بندھن کی تصدیق کی جو لوگوں کے دلوں میں گہرائی سے پیوست ہے اور علاقائی استحکام کا ایک ستون ہے۔
سفیر خالد محمود نے پاکستان چین تعلقات کی پائیدار اور وقتی آزمائش پر روشنی ڈالی اور تاریخ کے نازک موڑ پر چین کی پاکستان کے لیے ثابت قدم حمایت کو یاد کیا۔ اس نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ رشتہ جو اکثر پہاڑوں سے بلند اور سمندروں سے گہرا بتایا جاتا ہے ہر گزرتے سال کے ساتھ مضبوط تر ہوتا چلا جاتا ہے۔

تقریب کا اختتام کیک کاٹنے کی تقریب کے ساتھ ہوا، جو اس موقع کے تہوار کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔