پریس ریلیز -انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) اور انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشین اسٹڈیز (آئی ایس اے ایس) نے پاکستان اور سنگاپور کے تھنک ٹینکس کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔

945

پریس ریلیز

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) اور انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشین اسٹڈیز (آئی ایس اے ایس) نے پاکستان اور سنگاپور کے تھنک ٹینکس کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔

 اپریل ,29 2024

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) جس کی نمائندگی اس کے ڈائریکٹر جنرل، سفیر سہیل محمود اور انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشین اسٹڈیز، نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کی نمائندگی ڈائریکٹر، ڈاکٹر اقبال سنگھ سیویہ نے کی، نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔ آج ایک ورچوئل تقریب میں پاکستان اور سنگاپور کے تھنک ٹینکس کے درمیان ہونے والا پہلے مفاہمت نامے کی حیثیت سے یہ ایک نئے باب کے آغاز کی نمائندگی کرتا ہے۔

مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کی تقریب میں سفیر سہیل محمود اور ڈاکٹر اقبال سیویہ کے علاوہ سنگاپور میں پاکستان کی ہائی کمشنر رخسانہ افضل نے بھی شرکت کی۔ان کے علاوہ محمد جنید، ڈائریکٹر ایسٹ ایشیا اینڈ پیسیفک ڈویژن، وزارت خارجہ پاکستان؛ ڈاکٹر طلعت شبیر، ڈائریکٹر چائنا پاکستان اسٹڈی سینٹر؛ ٹیم انڈیا اسٹڈی سینٹر، آئی ایس ایس آئی؛ اور آئی ایس اے ایس کے ساتھی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر اپنے ریمارکس میں ڈی جی آئی ایس ایس آئی سفیر سہیل محمود نے ایم او یو کو دونوں اداروں کے درمیان باضابطہ تعلقات قائم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے اس سارے عمل میں ہائی کمشنر رخسانہ افضل کی گراں قدر حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ ڈی جی آئی ایس ایس آئی نے ایم او یو کے جامع دائرہ کار پر روشنی ڈالی، جس میں مشترکہ دلچسپی کے علاقائی، عالمی اور اسٹریٹجک امور پر تحقیق، تبادلے اور مکالمے کے باہمی متفقہ ایجنڈوں کا تصور پیش کیا۔ انہوں نے اس اہمیت پر بھی زور دیا کہ پاکستان سنگاپور کے ساتھ دوطرفہ اور آسیان کے تناظر میں اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے مفاہمت نامے پر دستخط کو دونوں فریقوں کے درمیان نرم روابط اور عوام سے عوام کے روابط کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔

ہائی کمشنر رخسانہ افضل نے ایم او یو کے اختتام پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے آئی ایس اے ایس کا ذکر سنگاپور کے ممتاز تھنک ٹینک کے طور پر کیا اور پاکستان کو سنگاپور کے محققین اور اکیڈمی سے منسلک کرنے کے حوالے سے اہم ہے۔ دونوں ممالک کی ریسرچ کمیونٹیز کے درمیان روابط کو فروغ دینے کے لیے ہائی کمیشن کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، اس نے آئی ایس اے ایس کے تعاون سے پہلے منعقد کیے گئے سات مشترکہ ویبنارز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کا مقصد ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو بہتر طور پر سمجھنے کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

ڈاکٹر اقبال سنگھ سیوا نے کہا کہ آئی ایس اے ایس اور آئی ایس ایس آئی کے درمیان مفاہمت نامے نے باہمی تعاون کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کی۔ انہوں نے آئی ایس اے ایس میں تحقیق کی بین الضابطہ نوعیت پر روشنی ڈالی تاکہ جنوبی ایشیائی سلامتی کے ارد گرد کے معاملات کی پیچیدگیوں کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔ اس سلسلے میں، انہوں نے پاکستان کو ایک اہم ملک کے طور پر اجاگر کیا، خاص طور پر بحر ہند اور وسطی ایشیا میں اس کے کردار کے حوالے سے۔

اپنے اختتامی کلمات میں، سفیر سہیل محمود نے آئی ایس اے ایس کو ان کی بیسویں سالگرہ پر مبارکباد دی۔ دونوں فریقوں نے اس نئی شراکت داری میں مستقبل کے اقدامات کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے قریبی مشاورت کرنے پر اتفاق کیا۔